السلام علیکم ورحمتہ اللہ
دوستو پیش خدمت ہے میری نئی لطافت بھری نظم بعنوان "بزم شعراء"۔
چاند تاروں نے بچھائی آنکھ تھی دیدار میں
ڈرتے ڈرتے میں چلا جو جانب محفل مگر
ایسے جیسے لاڈلا کوئی چلے اغیارمیں
میں گیا تو دیکھتاہوں شاعراں بسیار شد
ایک سے بڑھ کر نیا تھا تیز ترگفتار میں
ان کی آوازوں نے وہ ہنگامہ برپا تھا کیا
ناؤ جیسے پھنس گئی ہو سیل کے منجدھارمیں
کوئی چینخے کوئی چلّائے کوئی آواز دے
کوئی محوِ گفتگو کوئی محو اشعار میں
میں وہاں سنتا ہوں جو تمہیں بھی سنواتا چلوں
آگ اپنے سینے کی میں یونہی بجھواتا چلوں
شاعر اوّل قصیدوں میں بڑے باذوق تھے
نکتہ چینی کے انہیں دنیا کی شاہی شوق تھے
بابل و بغداد کی حیران ہوئی تاریخ بھی
دوستو پیش خدمت ہے میری نئی لطافت بھری نظم بعنوان "بزم شعراء"۔
بزم شعراء
رات محفل شاعروں کی جو سجی دربار میںچاند تاروں نے بچھائی آنکھ تھی دیدار میں
ڈرتے ڈرتے میں چلا جو جانب محفل مگر
ایسے جیسے لاڈلا کوئی چلے اغیارمیں
میں گیا تو دیکھتاہوں شاعراں بسیار شد
ایک سے بڑھ کر نیا تھا تیز ترگفتار میں
ان کی آوازوں نے وہ ہنگامہ برپا تھا کیا
ناؤ جیسے پھنس گئی ہو سیل کے منجدھارمیں
کوئی چینخے کوئی چلّائے کوئی آواز دے
کوئی محوِ گفتگو کوئی محو اشعار میں
میں وہاں سنتا ہوں جو تمہیں بھی سنواتا چلوں
آگ اپنے سینے کی میں یونہی بجھواتا چلوں
شاعر اوّل قصیدوں میں بڑے باذوق تھے
نکتہ چینی کے انہیں دنیا کی شاہی شوق تھے
شاعر اوّل
چار سو ہے دشمنی کی وہ گھٹا چھائی ہوئیبابل و بغداد کی حیران ہوئی تاریخ بھی