Wednesday, 28 December 2016

Sarhad-A New Delicious Poem by Tasneem U Rehman Hami-سرحد

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاۃ


       دوستو میری یہ نئی نظم بعنوان "سرحد"آپ کی خدمت مقدسہ میں حاظر ہے۔امید ہے کہ آپ اس سے محظوظ ہونگے۔

سرحد
خدا تیرے خیالوں کو سحر کی تازگی دیدے
ظہر کی گرمئ تاباں عصر کی راگنی دیدے


بتان وقت میں سب سے بڑا بت آشیاں بندی
خدا افلاک سی تیرے گماں کو مائگی دیدے

لب منزل ترے پاوں پہنچ کے ڈگمگاتے ہیں
ارادوں کو ترے لوہے کی کوئی پختگی دیدے

نشان فطرت سلمہ کو تو سمجھا نہیں اب بھی
تری ظلمت بھری دنیا کو اللہ روشنی دیدے

بنی آدم میں اتنی نفرتوں کو کون بوتا ہے
خدا تم کو تمہاری کردگی کی رستگی دیدے

کسی پیر جواں ہمت کو تکتی ہیں مری آنکھیں
محبت کی ہماری انجمن کو چاشنی دیدے

تمہارا ماضئ تاباں تمہارا ہادئ کل ہے
خدا آموزئ اسباق کی توفیق بھی دیدے

تقوش فطرت اسلام کی طاعت اندھیری ہے!
خدا میرے دل ناداں کو ایسی تیرگی دیدے

زمیں کے لخت کو آزاد کہہ کے خوش نہ ہو اتنا
خدا افکار کی آزاد راہوں کی سعی دیدے

زمانے میں کئی عابد مری آنکھوں سے گذرے ہیں
خدا مجھ کو حقیقی ذوق وشوق بندگی دیدے

محبت میں صلے کی آس رکھنا جرم کرنا ہے
مری عاشق مزاجی مجھکو طرق عاشقی دیدے

تسنیم الرحمان حامیؔ

مرہامہ کپوارہ کشمیر
hamitasneem@gmail.com

No comments:

Post a Comment