٭
پریشاں ہوکے آخر دل نے تم سے کہہ دیا برسوں
مرے بحرِ محبت میں تھا اک محشر بپا برسوں
تری اس بے رخی کا میں سبب تم کو بتاتا ہوں
کسی دل کا چکاتا ہوں ابھی بھی خوں بہا ہرسوں
نہ حیرت کر تو اے باراں میری آنکھوں کے پانی پر
تری مانند یہ بھی تھا سمندر میں چھپا برسوں
کرے قربان جو اپنی ضرورت کو خواہش کو
مداحان محبت میں نہ دیکھا اک نیا برسوں
تسنیم الرحمان حامیؔ
No comments:
Post a Comment