Wednesday, 28 December 2016

Sarhad-A New Delicious Poem by Tasneem U Rehman Hami-سرحد

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاۃ


       دوستو میری یہ نئی نظم بعنوان "سرحد"آپ کی خدمت مقدسہ میں حاظر ہے۔امید ہے کہ آپ اس سے محظوظ ہونگے۔

سرحد
خدا تیرے خیالوں کو سحر کی تازگی دیدے
ظہر کی گرمئ تاباں عصر کی راگنی دیدے

Friday, 21 October 2016

New poem regarding Kashmir Situation by Mr. Tasneem Rehman Hami

 یہ اشعار کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ترتیب پائے تھے

//////////////
خواجگان وقت کی تازہ بحث تھی میز پر 
ایک تکتے کے سوا باقی سبھی تھا بے ثمر
وہ یہ تھا کہ آج دسترخواں کی زینت کیا رہے؟
اتفاق رائے سے نوخیز کشمیری کا سر"
//////////////////////
عادلان وقت کی شنوایئوں کے بعد ہم
بے گناہی کے جرم میں ہیں اسیر زندگی
ظلم کی ساری حدوں کو توڑ کے بھی الاماں!
وقت کے آقا کی آنکھوں میں نہیں شرمندگی

Sunday, 3 April 2016

Bazm e Shuara- بزم شعراء أ-Poem by Tasneem Rehman Hami

السلام علیکم ورحمتہ اللہ
دوستو پیش خدمت ہے میری نئی لطافت بھری نظم بعنوان "بزم شعراء"۔

بزم شعراء

رات محفل شاعروں کی جو سجی دربار میں
چاند تاروں نے بچھائی آنکھ تھی دیدار میں
ڈرتے ڈرتے میں چلا جو جانب محفل مگر
ایسے جیسے لاڈلا کوئی چلے اغیارمیں
میں گیا تو  دیکھتاہوں شاعراں بسیار شد
ایک سے بڑھ کر نیا تھا تیز ترگفتار میں
ان کی آوازوں نے وہ ہنگامہ برپا تھا کیا
ناؤ جیسے پھنس گئی ہو سیل کے منجدھارمیں
کوئی چینخے کوئی چلّائے کوئی آواز دے
کوئی محوِ گفتگو کوئی محو اشعار میں
میں وہاں سنتا ہوں جو تمہیں بھی سنواتا چلوں
آگ اپنے سینے کی میں یونہی بجھواتا چلوں
شاعر اوّل قصیدوں میں بڑے باذوق تھے

نکتہ چینی کے انہیں دنیا کی شاہی شوق تھے

شاعر اوّل

چار سو ہے دشمنی کی وہ گھٹا چھائی ہوئی
بابل و بغداد کی حیران ہوئی تاریخ بھی

Tuesday, 29 March 2016

Na Sateeza Gaah E Jahan Mere . . . Poem(Ghazal) by Tasneem Rehman Hami.

 السلام علیکم دوستو

میں ایک نیئ نظم لےکر حاظر خدمت ہوں۔

نہ ستیزہ گاہ ِجہاں مری ،نہ ہیں دم بخود یہ سماں مرے
نہ مکیں مرے نہ مکاں مرے نہ زمین اور زماں مرے

Musaafir Se Khitab . .Latest poem by Tasneem Rehman Hami

 مسافر سے خطاب

رحمت حق کوہمیشہ پاسباں کرتے چلو
عشق کے اسفار کو یوں جاوداں کرتے چلو
ماورا گردوں سے ہے منزل تمہاری بے شبہ
دو گھڑی ارض خدا کو آشیاں کرتے چلو