Monday, 28 September 2015

Ghazal by Tasneem Rehman Hami.

غزل


سبھی کو تو اہل نظر تولتے ہیں
مگر کچھ کو تیغ و سپر تولتے ہیں


ترازو ہے دل کا کہ تربوز کا یہ
جگر چاک کر کے جگر تولتے ہیں

ہمیں تو نہ غم ہے نہ کوی توجّہ
مگر ہم متاع دگر تولتے ہیں

ہمیں کر کے مجبور آہ و نوا
یہ کہتے ہیں تیرا ہنر تولتے ہیں

ترے حسن کا یہ جہاں ہے ترازو
جنوں کو مرے دشت و در تولتے ہیں

مرا عشق چھلکا ہے پیمانہ سے ہی
!کہا بھی نہ تولیں مگر تولتے ہیں 

No comments:

Post a Comment